ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے ()
By Ghalib
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن
بہت بے آبرُو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
...